Federal Budget Speech 2025-26

Federal Budget Speech 2025-26 in Urdu Pdf file
📢 گریڈ ایک سے گریڈ 16 تک کے ملازمین کے لیے ۔ڈسپیرٹی ری ایکشن الاؤنس 30 پرسنٹ ۔اور گریڈ 16 سے اوپر کی ملازمین کے لیے ڈسپیرٹی ریڈکشن الاؤنس 15 پرسنٹ ۔ 🙏🏼 اور سیلری میں سالانہ اضافہ 10 پرسنٹ ہوگا.
🌹 پینشن میں اضافہ 10 پرسنٹ
👈 اور 2023 اور 2024 کے ،ایڈہاک الاؤنس میں سے ایک الاؤنس ضم ہوگا ۔
بجٹ 2025-26آئندہ مالی سال کیلئے وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم 1 ہزار ارب روپے مقررصوبوں کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے 2869 ارب روپے مختص کرنے کی تجویزوفاقی وزارتوں اور ڈویژن کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 682 ارب سے زیادہ مختصحکومتی ملکیتی اداروں کیلئے 35 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم مختص، دستاویزاین ایچ اے کو آئندہ مالی سال 226 ارب 98 کروڑ روپے سے زیادہ ملیں گےپاور ڈویژن کو آئندہ مالی سال 90 ارب 22 کروڑ روپے دیئے جائیں گےآبی وسائل ڈویژن کو آئندہ مالی سال 133 ارب 42 کروڑ روپے دیے جائیں گےارکان پارلیمنٹ کی ترقیاتی اسکیموں کیلئے 70 ارب 38 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویزصوبوں اور اسپیشل ایریاز کیلئے 253 ارب 23 کروڑ روپے مقرر مختص کرنے کی تجویز، دستاویزصوبائی نوعیت کے منصوبوں پر 105 ارب 78 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کیے جائیں گےانضمام شدہ اضلاع کیلئے 65 ارب 44 کروڑ روپے سے زیادہ مختص کیے جانے کی تجویزآزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کیلئے 82 ارب روپے مختص کیے جانے کی تجویزفیڈرل ایجوکیشن اور پروفیشنل ٹریننگ کیلئے 18 ارب 58 کروڑ سے زیادہ مختصڈیفنس ڈویژن کیلئے 11 ارب 55 کروڑ روپے مختصہائر ایجوکیشن کمیشن کیلئے 39 ارب 48 کروڑ روپے سے زیادہ ترقیاتی فنڈز کیلئے مختص کرنے تجویزریلوے ڈویژن کو 22 ارب 41 کروڑ روپے، پلاننگ ڈویلپمنٹ کو 21 ارب روپے سے زیادہ ملیں گے، دستاویزنیشنل ہیلتھ کو 14 ارب 34 کروڑ روپے ترقیاتی فنڈز کی مد میں ملیں گے، دستاویزوزارت داخلہ کو 12 ارب 90کروڑ، وزارت اطلاعات کو 6 ارب روپے سے زیادہ ملیں گےسپارکو کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 5 ارب 41 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز، دستاویز
حکومت کا تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس ریلیف دینے فیصلہ
وفاقی کابینہ نے فنانس بل کی منظوری دے دی
6 لاکھ تک تنخواہ دار ٹیکس سے مستثنیٰ قرار ، فنانس بل
6 لاکھ سے 12 لاکھ تک تنخواہ لینے والے افراد 6 لاکھ سے اوپر رقم پر 1 فیصد ٹیکس ادا کرینگے، فنانس بل
12 لاکھ روپے سے 22 لاکھ روپے تک سالانہ تنخواہ لینے والے 6 ہزار روپے فکس ٹیکس اور اور 11 فیصد اضافی ٹیکس دینگے، فنانس بل
22 لاکھ روپے سے 32 لاکھ روپے تک سالانہ تنخواہ لینے والے افراد پر فکس ٹیکس 1 لاکھ 16 ہزار اور 23 فیصد اضافی ٹیکس ادا کرنا ہوگا، فنانس بل
32 سے 41 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ لینے والے افراد پر فکس ٹیکس 3 لاکھ 46 ہزار اور 30 فیصد اضافی ٹیکس ادا کرینگے، فنانس بل
41 لاکھ سے اوپر سالانہ تنخواہ لینے والوں کو 6 لاکھ 16 ہزار فکس ٹیکس اور 35 فیصد اضافی ٹیکس ادا کرنا ہوگا، فنانس بل
